لاہور: مُلک بھرمیں لاکھوں، کروڑوں روپے سے منعقد کیے جانے والے گرینڈ ایونٹس پر جہاں کثیر رقم خرچ کی جاتی ہے وہیں سپانسرز کی مدد سے بھاری منافع بھی کمایا جاتا ہے۔
دوسری طرف بوتیک، فیشن اسٹورز اوردیگرکی لانچنگ کے موقع پربھی ایونٹس کے انعقاد کا سلسلہ عروج پرہے۔ اسی طرح میوزک کنسرٹس اورفیسٹیولزپربھی بڑی رقوم خرچ کی جاتی ہے۔ لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے صوبائی بجٹ میں میوزک اورفیشن شوپر 20 فیصد ٹیکس لگائے جانے پر گلوکاروں، ڈیزائنروں، ایونٹ آرگنائزرز میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے۔ اس حوالے فیشن اور میوزک انڈسٹری کی معروف شخصیات نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکار جواد احمد نے کہا کہ طاقتور حکمران طبقہ مزیدمضبوط ہورہا ہے اورغریب کو مارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پہلے ہی شوبزانڈسٹری شدیدبحران سے دوچارہے۔ اس پر 20 فیصد ٹیکس کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ گلوکارہ فریحہ پرویز نے کہا کہ اگرٹیکس کی رقم کا استعمال ملک کی ترقی اور لوگوںکی فلاح کے لیے کیا جائے گا تویہ اچھا فیصلہ ہے۔ میں توپہلے بھی ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرتی ہوں اورآئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ایونٹ آرگنائزر فریحہ الطاف نے کہا کہ فیشن شوکے ایونٹس لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔ ہم لوگ پہلے ہی ٹیکس کی ادائیگی کرتے ہیں لیکن یہ اضافی ٹیکس بوجھ کی مانند ہوگا۔ معروف ماڈل فیا خان نے کہا کہ فیشن شو پر ٹیکس لگا کر خاص طورسے فیشن انڈسٹری کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ حکومت کو اپنے فیصلے پر غور کرنا چاہیے۔